علاماتِ قیامت اور فتنوں کے علم کی اہمیت

 


رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنی امت کو قیامت سے پہلے کے حالات کے بارے میں پوری رہنمائی فراہم کی ہے۔ آخر زمانے میں جب قیامت بہت قریب آچکی ہوگی، فتنے بڑھ چکے ہوں گے، امت دینی و دنیوی لحاظ سے مغلوب و مقہور ہوگی۔ کفار و فساق کا تسلط ہوگا۔ نجات کا کوئی راستہ اور کشادگی کی کوئی سبیل نظر نہیں آرہی ہوگی، گویا امت مایوسی کے عالم میں ہوگی، کہ ایسے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی عترت میں سے اللہ تعالیٰ ایک ایسے شخص کو کھڑا فرمائیں گے جن کے ذریعے زمین عدل و انصاف سے بھر جائے گی۔ امت ناز و نعمتوں میں ہوگی، اور کفار مغلوب۔ تمام مقبوضات فتح ہوجائیں گے اور دین اسلام اصل شکل و صورت میں زندہ ہو جائے گا۔

اس دور میں ایک مسلمان کے لئے کیا لائحہ عمل ہونا چاہئے۔ فتنوں اور جنگوں کے بارے میں منقول احادیث کی نقل و روایت کی کیا اہمیت ہے اور ان سے امت کو کیا رہنمائی ملتی ہے، سنئے اس بارے میں شیخ سید حسن التہامی حفظہ اللہ کا بیان

Comments

Popular posts from this blog

کیا شیخ اسامہ ہی الحارث بن حرّاث ہیں؟